مشت زنی (خودارضائی)سے نجا ت

                        

                          مشت زنی (خودارضائی)سے نجا ت

                                                                                                                                       اخلاق و فلسفہ

         مشت زنی (خودارضائی)سے نجا ت


سوال:مشت زنی (خودارضا ئی )کے خطرناک نتا ئج اوراس بیما ری سے چھٹکا راپانے کے طریقے بیان کریں ؟
مشت زنی وہ خطرناک بیما ری ہے جس میں جوان کثرت سے مبتلاہوتے ہیں، اسے جنسی انحرا ف یا بیما ری کہہ لیں جس کے علا ج پر تو جہ بہت ضر وری ہے ، خود ارضا ئی کے نقصانا ت کی مختلف اقسا م ہیں ،ہم اختصا ر کے ساتھ بعض کی طرف اشا رہ کرتے ہیں:۔
ایک ۔جسما نی نقصانات
طب میں بیما ریو ں کے اضا فے کی پہچا ن کا ایک طریقہ علا ئم کی مر حلہ بندی (Staging) ہے اور خود ارضا ئی کی بیما ری میں مبتلا شخص میں پیدا شدہ عوا رض کے تین مرا حل بیان ہو ئے ہیں۔(۲)
۱۔مشکل ساز مرحلہ (Problematic)
جو افرا د خود ارضا ئی کی بیما ر ی میں مبتلا ہو چکے ہیں ان میں سب سے پہلے در ج ذیل عوارض و نتائج حا صل ہو تے ہیں ۔
الف: تھکا وٹ و ہلکا ن (Fatigues /Tiredness)
ب: عد م ارتکا زیت (بد حوا سی ) (Lack of Concentration)
(۱)میزا ن الحکمۃ ج ۵ / ص ۲۲۵۵حدیث ۷۵۳۶
(2) Stages of excessive masturbation .www.herballove.com / library / resource/
overmas/stage.asp
ج : قو ت حا فظہ کی کمز وری (Poor Memory )
د: دبا ؤ اور اضطرا ب (Stress / Anxiety)
۲۔شدید ابتلا کا مرحلہ (Severe)
افراد میں در ج ذیل علا ما ت کا ظہور اس با ت کی علا مت ہے کہ اس بیما ر کی بیما ری کی شدت یا مدت پہلے مرحلے سے زیا دہ ہے لہٰذا اس کے نتا ئج اس سے زیادہ بھیا نک ہوں گے۔
الف: تھکا وٹ و ہلکا ن (Fatigues /Tiredness)
ب: اخلا قی برتا ؤمیں تیزی سے تبدیلی واقع ہونا (Mood swings)
ج: حد سے زیاد ہ حسا سیت و زود رنجی (Irritability)
د: کمر درد (Low back pian)
ھ: با ل کا با ریک ہو جا نا(Thinning hair)
و: جوانی میں جنسی کمزوری (Youth impotence)
ز: بے خوابی یا نیم خوابی (Insomnia / Sleep problem)
۳: انتہا ئی شدید مشکل مرحلہ یا اعتیاد کی حالت (Addictive)
الف: تھکا وٹ و ہلکا ن (Fatigues /Tiredness)
ب: تیزی سے بال گرنا (Severe hair loss)
ج: آنکھو ں میں تا ریکی چھا جانا (Blurred vision)
د: کا نو ں میں سرسراہٹ (Buzzing in the ears)
ھ: بے ارا دہ انز ا ل یا منی کا قطرہ قطرہ کر کے نکلنا(Prematurely ejaculation (
و: رانو ں وتناسل وغیر ہ میں درد (Groin / Testicular pain)
ز: قولنج یا کمر درد ((Pain or cramps in the pelvic cavity or tail bone
بیماریوں کا آغاز
علمِ طب میں ایک بیما ری کی علا ما ت کا آغازاور اس کی طبی علا ما ت کا ظاہر ہونا ،اس بیماری کی پہچا ن میں بہت اہمیت کاحا مل ہے جو کہ ڈا کٹر کواس بیماری کے علاج میں اور مریض کو اس بیما ری کے بارے میں احتیا ط میں بہت مدد گا ر ہوسکتا ہے، اسی وجہ سے بہتر ہے کہ خود ارضا ئی کی بیما ری کے مذکو رہ با لا نقصا نا ت میں سے بعض کے بارے میں زیادہ وضا حت کی جا ئے تا کہ انسان ان نقصانا ت سے یا طبی اصطلاح میں Pathophysiology سے واقف ہو سکیں۔
۱۔تھکاوٹ و ہلکان
انزال کی وجہ سے تمام پٹھے شدت سے سکڑتے ہیں ،جس سے پٹھو ں میں موجودغذائی مادے کثرت سے استعما ل ہو نے لگتے ہیں ،سب سے زیا دہ گلیکو زن نا می ما دہ (جو پٹھوں کی طاقت پیداکرنے کا اصلی مادہ ہے)میں کمی واقع ہو تی ہے،پٹھو ں کی تھکا وٹ کا اس ما دہ کی کمی سے بلا واسطہ تعلق ہے اور یہ جتنی تیزی سے ہو گا تھکا وٹ اتنی زیادہ ہوگی۔(۱)
مشت زنی سے بد ن کے پٹھو ں کے بار بار کھچاؤ سے گلیکوزن کے ذخا ئر میں تیزی سے کمی واقع ہوتی ہے جس کا بدیہی نتیجہ دائمی تھکاوٹ کی صورت میں نکلتا ہے۔
۲۔بالوں کا گرنا
مشت زنی سے بد ن میں ہا ر مونک تبد یلیا ں پید ا ہو نا شر و ع ہو جا تی ہیں جس کی وجہ سے مردانہ جنسی ہارمونز (DHT-Dihydrotestosterone) میں اضافہ ہو جا تا ہے اور DHT نامی ما دہ کے خون میں اضافے کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ با ل گر نے لگتے ہیں اور پروسٹیٹ کی غدودیں بڑھ جاتی ہیں جس کے منفی اثرات بڑھاپے میں ظاہر ہوتے ہیں۔(Herlauove.com)
۳۔ مشت زنی کے عمل کوباربارانجا م دینے سے پیرا سمپا تھک نا می اعصابی سسٹم حد سے زیا دہ متحرک ہوجاتاہے اوردماغ میں ان اعصاب کے آخرسے ایسٹل کو لن (Acetyle choline)
(۱) فیز لو جی گا یتو ن تر جمہ دکتر فر ح شا دج۱ / ص ۳۱۳
ااخراج زیادہ ہوجاتاہے جس سے کئی جسمانی و نفسیا تی نقصا نات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جیسے حواس باختگی (Absentmindedness) حا فظہ کی کمزوری، عدم ارتکازیت میں آنکھوں میں تارے نظرآنااورآخرمیں نظرکی انتہا ئی کمزوری ،یہ سب مسا ئل دماغ میں موجود کیمیکل مواد جو کہ اعصابی خلیوں میں ردوبدل پاتے ہیں اور اہم پیغامات کو منتقل کرنے میں کام آتے ہیں ،اس کے درمیا ن اعتدال ختم ہوجا نے سے پیدا ہو جا تے ہیں ۔(۱)
بعض کا نظریہ یہ ہے کہ دما غی اختلا ل (جیسے با ختگی ، عدم ارتکا زیت اور حا فظہ کی کمی) کے پید ا ہونے کی وجہ بد ن کی اس عظیم انر جی کا ضیا ع ہے جو اس عمل کی صورت میں خارج ہو تی ہے (یعنی منی کا خروج ) کیونکہ ما دہ منو یہ میں بہت زیا دہ DNAموجود ہوتے ہیں (ہر انزال میں ۴۰۰۔ ۳۰۰ ملین اسپر م خا رج ہو تے ہیں ) RNA، انز یمز،پرو ٹینز، انسولین، لیتھینز ، کیلشیم ، فاسفورس
بائیالوجیک نمک ٹیسٹو سڑون وغیر ہ پر مشتمل ہے ،یہ انر جی کے عظیم ذخیر ے جنہیں بد ن میں باقی رہ کربدن کی نشوونما اور مختلف حصّوں کی تقویت میں استعما ل ہونا تھا انہیں بلاوجہ ضا ئع کر دیا جا تا ہے جس سے سخت نقصانات پیش آتے ہیں۔
مثال کے طو ر پر خونی خلیے جو ہڈیوں کے گو دے میں پید ا ہو تے ہیں اور تکا مل پاتے ہیں، ان خلیو ں کی پید ا ئش کے لئے بھی بہت ز یاد ہ انر جی کی ضر ور ت پڑتی ہے، اب جو افراد اس لعنتی مر ض (مشت زنی ) میں گر فتا ر ہیں ان کے ہڈیو ں کے گو دے کی تکمیل کے لئے بھی یہ خلیے پیدا نہیں ہوپاتے جس کی وجہ سے وہ خو ن کی کمی ، کمز وری اورتھکاوٹ جیسے عا رضوں میں وہ مبتلا ہو جاتے ہیں نیز مکر ر انز ال کے ذ ریعے حد سے زیا دہ فا سفو رس اور لیتھنز خارج کر دینے سے وہ ان مادوں کی کمی کا شکا ر ہو جا تے ہیں جو اعصا بی حیاتی خلیوں کی سلا متی کے لئے ضروری ہو تے ہیں جس کی وجہ سے اعصابی سسٹم کی فعالیت متاثر ہو جا تی ہے اوانسان کو حواس با ختگی ، عد م ارتکا زیت اور حافظہ کی کمی جیسے عوارض پیش آتے ہیں ۔(۲)
(۱) 4-men.org
(۲) .anael.org
دو:روحانی و نفسیاتی نقصا نات
حافظہ کی کمی ،حواس باختگی ، اضطراب، گوشہ نشینی، افسردگی، بدحا لی، زندگی کا بے لذت ہو نا، چڑچڑاپن، بداخلا قی، تندخو ئی، دائمی سستی، ضعفِ ارادہ، احسا س حقارت، خود اعتمادی میں کمی، احسا س گناہ اور ضمیر کی ملامت یہ سب مشت زنی کے روحانی و نفسیاتی نقصانات و نتائج ہیں ،ان میں سے بعض کی تشریحا ت پہلے گزر چکی ہیں۔
تین:معاشرتی نقصانات
گھریلو ناچاقی، شا دی سے بے رغبتی، جنسی کمزوری، عدم عزتِ نفس، غذا کی پاکیزگی شرافت اور معاشرتی حیثیت کے ختم ہو جا نے کااحسا س ، دیر سے شا دی کرنااور ازدواجی زندگی سے لذت حا صل نہ ہونا، یہ سب مشت زنی کے بعض معا شر تی نقصانا ت ہیں۔(۱)
چار:معنو ی اور اخر وی نقصانا ت
مذکورہ بالاجو نقصا نات ذکرہوئے وہ معنو ی نقصانا ت جتنی اہمیت نہیں رکھتے کیو نکہ معنوی نقصانات انسان کی جان ودل یعنی اس کی اصل حقیقت کوتباہ کردیتے ہیں خودارضا ئی (مشت زنی)شرعاً حرام اورگنا ہ ہے اورقرآن کی تعبیر کے مطا بق دل پر زنگ کا با عث ہے۔
کَلَّا بَلْ رَانَ عَلَی قُلُوبِہِم مَّا کَانُوا یَکْسِبُونَ(۲)
ہرگزبلکہ ان کے (گندے) اعما ل نے ا ن کے دلو ں کو زنگ لگا دیا ہے
جب کسی دھا ت کو زنگ لگ جا تا ہے توا س کا مطلب یہ ہو تا ہے کہ یہ دھات بو سید ہ ہو چکی ہے اور اس کی شفا فیت اورکشش ختم ہو چکی ہے ۔
(۱) مزید تفیصلا ت کے لئے دیکھیں علی ، قا ئمی ، خا نواد ہ ، و مسا ئل جنسی کو دکا ن
(۲) سورہ مطففین آیت / ۴ا
علامہ طبا طبا ئی تفسیرالمیزان میں فرما تے ہیں۔(۱)
اس آیت سے تین نکا ت کااستفا دہوتا ہے۔
۱۔ برے اعما ل انسا نی رو ح کو بری صورت میں تبدیل کر دیتے ہیں۔
۲۔ یہ صورت باعث بنتی ہے کہ انسا ن حق و حقیقت کا ادرا ک نہ کر سکے ۔
۳۔ آدمی کی روح اپنی خا لص طبع میں ایسی شفا فیت و در خشندگی رکھتی ہے کہ وہ حق کو اسی طرح دیکھ سکتی ہے جیسے وہ ہے ۔
ان معنوی نقصانات کی اگر اصلاح نہ کی جائے تو انسا ن کی اخروی زند گی جو کہ دائمی ہے،تبا ہی وبدبختی سے دو چار ہو جا ئے گی،اسی وجہ سے دینی نصوص نے اس بارے میں انتبا ہ کیا ہے۔
رسول خدا ؐ نے فرما یا :
ناکح الکف ملعون (۲)
مشت زنی کر نے والا ملعو ن ہے
امام صا دق علیہ السلا م نے فرما یاخدا وند تعالیٰ قیا مت کے دن تین قسم کے افرادکے سا تھ نہ توکلام فرمائے گا اورنہ ہی انہیں پا ک فر ما ئے گا بلکہ انہیں در دنا ک عذاب دے گا، ان تین میں سے ایک وہ شخص ہے جو مشت زنی کر ے اور دوسراجو لو اطہ کرے ۔(۳)
دوسری روایت میں اما م صادق علیہ السلام نے فر ما یا مشت زنی بہت بڑا گناہ ہے۔(۴)
علا ج کے طریقے
۱۔ اس قبیح عاد ت کے علاج کے لئے سب سے پہلا قدم تو یہ ہے کہ اس کے قا بل علا ج
(۱)سید محمد حسین طبا طبا ئی ترجمہ تفسیر المیز ان از سید محمد با قر مو سوی ج ۲۰ / ص ۳۸۵
(۲)محمدی ری شری ، میزان الحکمۃ ج۱۲/ ص ۵۶۵۴
(۳) حوالہ سابق، حدیث /۱۹۰۴۹
(۴) حوالہ سابق، حدیث/ ۱۹۰۵۰
ہونے کا اعتقا دویقین پیدا کریں اور ما یوس و ناامید نہ ہوں ، البتہ اس مقصد کو پانے کے لئے وقت ،صحیح طریقے کا انتخا ب اور بیان شد ہ اصول و ضو ابط پرمکمل عمل کی ضرورت ہے ، یہی وجہ ہے کہ تھوڑے وقت میں ا وروہ بھی کسی ہمد رد و تجر بہ کا ر رہنما کے بغیر ،تقریباً اس بُری عادت کوترک کرنا ،ناممکن ہے، مشتِ زنی کر ترک کرنے میں سب سے اہم چیزانسان کاا پنا عزم و ارادہ ہے کیونکہ اس کا علا ج خود بیمار کے ارادے پر منحصر ہے جب تک وہ خو د نہ چا ہے اس بیماری کا علا ج یقیناًنا ممکن ہو گا ۔
لہٰذا بیما ر اگر چاہے تو اپنی بیما ری پر غلبہ حاصل کر سکتا ہے ،ایک معر وف جملہ’’خوا ستن تو انستن است ‘‘اس حقیقت کا ترجما ن ہے، ارا دہ ایک پو دے کی ما نند ہے جسے پر و ان چڑھا نا پڑتا ہے،تا کہ وہ پھل پھو ل کر ثمر بخش ہو سکے ،دوسر ے لفظوں میں اراد ہ قا بل تقویت و پرو رش ہے اورا س کی تقویت و پرور ش کا طریقہ ہے یہ کہ انسا ن اپنی رغبت کے بر خلاف آہستہ آہستہ اس بری عاد ت کے مقا بلے میں کھڑا ہو جا ئے تا کہ کچھ مدت کے بعد اسے مزاحمت کی لذت محسو س ہو سکے۔(۱)
۲۔ اراد ہ کی تقویت ،صحت و سلا متی حا صل کر نے کے لئے بڑ ا اہم قدم ہے یہ قطعاً نہ کہو کہ ہم بے اختیا ر ہوچکے ہیں یاارادہ نہیں رکھتے کیو نکہ انسا ن کا ارادہ کمز ور تو ہو سکتا ہے لیکن مکمل ختم کبھی نہیں ہو سکتا،ارادے کی بقا ء کی دلیل یہ ہے کہ انسا ن اس قبیح عمل کونہ تودوسروں کے سامنے انجام نہیں دیتا ہے اور نہ ہی ہر حا ل میں اس فعل کا مرکب ہوتاہے، ارادے کی تقویت و مضبو طی کے لئے مختلف طریقے بیا ن کئے گئے ہیں ان میں سے ایک اپنے آپ کو تلقین و نصیحت کرناہے وکٹریو شہ فرانس کے ماہرنفسیات کہتے ہیں اس بری عا دت میں مبتلاافرادکوچاہیے کہ ہرروزکئی مر تبہ اپنے آپ سے کہیں میں اس بری عادت کو اپنے آپ سے دور کرنے پر قا در ہوں،یہ معمولی جملہ دھرا نے سے انسا ن کے ارادہ وجذبہ کو عجیب مضبوطی حا صل ہو تی ہے، پال جیک کے نزدیک سونے سے پہلے بھی تلقین کرنا بہت مفید ہے۔ (۲)
۳۔ کو شش کریں سونے کے وقت پیٹ زیا دہ بھراہوانہ ہو ۔
(۱)مو سسہ پژوہشی فر ہنگی اشرا ق ، خو د ارضائی یا خو د انحرا فی جنسی /ص ۲۹
(۲)سوال نمبر ۴۶ میں تقویت ارا دہ کے با رے میں رجو ع کریں
۴۔ تنگ اور ٹا ئیٹ لبا س پہننے سے پر ہیز کریں ۔
۵۔ ایسی تصا ویر ، ڈرامے یافلمیں نہ دیکھیں کہ جن سے جذبات ابھرتے ہو ں،اگر کہیں ایسے مناظر پیش آجا ئیں توآنکھیں بند کرلیں یا �آسما ن کی طر ف یا دوسری طرف دیکھیں ۔
۶۔ جنسی لطا ئف ، کہا نیا ں یا قصے سننے سے پرہیز کریں ۔
۷۔ گر م غذا ئیں جیسے خر ما، پیا ز ، مر چ، انڈے ، مچھلی اور مرغن غذائیں کھانے سے پرہیز کریں ۔
۸۔ سونے سے پہلے پیشا ب ضرورکریں ۔
۹۔ رات کو سونے سے پانی یادوسر ے ما ئعا ت بہت زیا دہ نہ پئیں ، خصوصاً رات سونے سے پہلے استعمال کم کریں۔
۱۰۔ اپنے ننگے بد ن پر کبھی نگاہ نہ دیکھیں ۔
۱۱۔ جنسی اعضا ء پر ہا تھ نہ پھیریں بلکہ کسی صورت بھی ایسا کا م نہ کریں ۔
۱۲۔ الٹا کبھی نہ سوئیں۔
۱۳۔ جسم کی زا ئد انرجی خر چ کرنے کے لیے با قا عد گی سے ور ز ش کریں ۔
۱۴۔ کبھی فا رغ نہ رہیں، اپنے فراغت کے اوقات کے لئے کوئی پر و گر ام ترتیب دے لیں جیسے مطالعہ ، ورزش ،عبا د ت ، تلا وت اور دوستوں سے میل ملا قا ت وغیر ہ ۔
۱۵۔ کبھی ایسی جگہ نہ بیٹھیں جو خا لی اور دوسروں کی نگا ہو ں سے اوجھل ہو ۔
۱۶ ۔ اگر آپ پر جنسی جذبا ت غالب آنے لگیں تو فور اً خلو ت والی جگہ سے نکل جا ئیں۔












0 comments:

ad